Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قرۃ العین کی رخصتی پر

سید جاوید اختر

قرۃ العین کی رخصتی پر

سید جاوید اختر

MORE BYسید جاوید اختر

    کلیاں جب کھلتی ہیں

    تو سندر لگتی ہیں

    میرے گھر میں بھی تھے

    چار شگوفے پھوٹے

    آنگن ان کی خوشبو سے تھے مہکے

    آہ مگر یہ رسم دنیا

    جس سے بچ نہ پائیں

    کٹ کر اپنی شاخ سے سب گل

    غیروں کے گھر جائیں

    سوئے میری مومو پیاری

    تم پر پایا جاں سے واری

    دو ٹکڑے تو پہلے دل کے کاٹ چکا تھا

    اب آئی ہے تیری باری

    دلہا سنگ تم کار میں بیٹھو

    میری جانب یوں نہ دیکھو

    میرا کیا ہے جی لوں گا میں

    جیسے پہلے سیا تھا میں نے

    زخم دل پھر سی لوں گا میں

    کوئی دانا کوئی عاقل

    کوئی ان پڑھ کوئی جاہل

    بھید ذرا یہ کھولے

    کوئی تو آخر بولے

    کلیاں کیوں یہ آنگن میں کھلتی ہیں

    خوشیاں کیونکر دکھ سے جا ملتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے