Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رابطہ

MORE BYنور شمع نور

    ایک رجعت کے مرحلے میں رہوں

    میں پلٹنے کے مشغلے میں رہوں

    یہ تقاضہ تھا جانے والوں کا

    بچھڑی نسلوں سے رابطے میں رہوں

    میں کڑی ہوں گئے زمانوں کی

    شہر ماضی کے خاک دانوں کی

    راکھ ہوتے ہوئے جہانوں کی

    بھولے بسرے ہوئے فسانوں کی

    سہہ سکے گا نہ اب مزاج اپنا

    نیش وحشت کی درد انگیزی

    اپنی اقدار سے تصادم خیز

    درد احساس کی نمو خیزی

    ہم کو جو مل گیا تسلسل سے

    نذر طوفان سنگ تو نہ کریں

    اپنے اسلاف سے جو فیض ملا

    اس کو وحشت برنگ تو نہ کریں

    ہمیں ناموس کی وراثت کو

    شعلۂ جاں بنا کے رکھنا ہے

    اپنے ماضی سے رابطے کے لئے

    اپنا ورثہ بچا کے رکھنا ہے

    اپنے مٹتے ہوئے حوالوں کو

    آنے والو بچا کے رکھنا ہے

    ہم کو اب آس کے جزیروں میں

    کشتیوں کو جلا کے رہنا ہے

    ورنہ یہ ربط ٹوٹ جائے گا

    اور تسلسل بھی چھوٹ جائے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے