Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راگ گیان

مبین مرزا

راگ گیان

مبین مرزا

MORE BYمبین مرزا

    سانجھ سویرے موج میں اپنی

    بہتا جائے وقت کا دھارا

    جیسے ساگر گہرا

    جانے کہاں ہے منزل اس کی

    جانے کہاں کنارا

    وقت کے اس گہرے ساگر میں

    ڈول رہی ہے جیون ناؤ

    پیچھے بھی منجدھار ہے اس کے

    آگے بھی منجدھار ہے اس کے

    اور اس ناؤ میں بیٹھا ہے اک سنسار

    جانے کو اس پار

    اور یہ ناؤ پل کے پل میں

    یوں کھائے ہچکولے

    شام کے بڑھتے اندھیاروں میں

    بنا پریتم جیسے

    طاری کا من ڈولے

    ناؤ میں بیٹھے سارے مسافر

    ہیں اک گہری سوچ میں گم

    لیکن سب کے دل میں کھلے ہیں

    کچھ آشا کے پھول

    جن پر جمتی جائے پل پل

    ایک نراش کی دھول

    جس کے کارن ہو جاتا ہے جیون

    بھاگ بھاگ میں لکھی بھول

    لیکن کون یہ جانے

    کس کے بھاگ میں لکھے ہیں

    کس کس کے دکھ سکھ کے بھید

    کس کے ہاتھ کی ریکھاؤں میں

    پیاس لکھی ہے

    کس کی قسمت میں پیمانے

    کون یہ جانے

    اور اگر کچھ جان بھی جائے کوئی

    اپنی ریکھاؤں میں لکھی پیاس نہ کوئی مانے

    لیکن چاہے کوئی مانے، چاہے کوئی نہ مانے

    سانجھ سویرے موج میں اپنی

    بہتا جائے وقت کا دھارا

    اور اس دھارے سنگ چلی ہے

    ڈگ مگ ڈگ مگ جیون ناؤ

    مأخذ :
    • کتاب : Zehn-e-Jadeed (Pg. 186)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے