راہنما بن جاؤں
درد جس دل میں ہو اس دل کی دوا بن جاؤں
کوئی بیمار اگر ہو تو شفا بن جاؤں
دکھ میں ہلتے ہوئے لب کی میں دعا بن جاؤں
اف وہ آنکھیں کہ ہیں بینائی سے محروم کہیں
روشنی جن میں نہیں نور جن آنکھوں میں نہیں
میں ان آنکھوں کے لیے نور ضیا بن جاؤں
ہائے وہ دل جو تڑپتا ہوا گھر سے نکلے
اف وہ آنسو جو کسی دیدۂ تر سے نکلے
میں اس آنسو کے سکھانے کو ہوا بن جاؤں
دور منزل سے اگر راہ میں تھک جائے کوئی
جب مسافر کہیں رستے سے بھٹک جائے کوئی
خضر کا کام کروں راہنما بن جاؤں
عمر کے بوجھ سے جو لوگ دبے جاتے ہیں
ناتوانی سے جو ہر روز جھکے جاتے ہیں
ان ضعیفوں کے سہارے کو عصا بن جاؤں
خدمت خلق کا ہر سمت میں چرچا کر دوں
مادر ہند کو جنت کا نمونہ کر دوں
گھر کرے دل میں جو افسرؔ وہ صدا بن جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.