راہبہ
اے ہوا
تو نے مریم کی اب تک
جو تقلید کی کیوں ادھوری رہی
اس کی تقلید جس نے زمیں کے لئے
اک مسیحا جنا
راہبہ
اس کی تقلید جس نے ہر اک آدمی کا گریباں سیا
جس نے دھرتی کے سوکھے درختوں کو
اپنے لہو سے نئی زندگی بخش دی
جس نے مٹی کے کچے دیے کو
نئی روشنی بخش دی
اے ہوا
اک صلیب ایک مالا میں لگی ہوئی
پوچھتی ہے تری ناف چھوتی ہوئی
کیا ترے بس میں ہے
کہ تو مریم کی مانند مسیحا جنے
یا زمیں کے کسی بے نصیب آدمی کے لئے
روشنی کی کرن اور بارش بنے
مجھ کو معلوم ہے
کہ فقط چاندنی سے بدن پہ ہے یہ ایک اجلی قبا
اس پہ مریمؔ سے تجدید عہد وفا
مرحبا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.