راہی تو چلتا جا رے
راہی تو چلتا جا رے منزل تجھے پکارے
مت دیکھ مڑ کے پیچھے آگے قدم بڑھا رے
کوشش بغیر قسمت کب مہرباں ہے ہوتی
ساگر میں ڈوب کر ہی تجھ کو ملیں گے موتی
کچھ بھی نہ پا سکے گا تو بیٹھ کر کنارے
راہی تو چلتا جا رے منزل تجھے پکارے
گھبرا نہ دیکھ کر تو راتوں کے یہ اندھیرے
ہرگز کسی کے روکے رکتے نہیں سویرے
تنہا سمجھ نہ خود کو ساتھی ہیں چاند تارے
راہی تو چلتا جا رے منزل تجھے پکارے
دل کو نہ کر تو چھوٹا گر آسماں خفا ہے
ہمت سے کام لے تو گر وقت کچھ برا ہے
کب تک رہیں گے آخر گردش میں یہ ستارے
راہی تو چلتا جا رے منزل تجھے پکارے
ہاتھوں کی یہ لکیریں ہاتھوں میں ہیں تمہارے
کیوں ہاتھ ہاتھ پر دھر ملتا ہے ہاتھ پیارے
تدبیر کے سہارے تقدیر تو بنا رے
راہی تو چلتا جا رے منزل تجھے پکارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.