Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راکھی

فوزیہ مغل

راکھی

فوزیہ مغل

MORE BYفوزیہ مغل

    یوںہی دیکھوں جو راکھی کو تو یہ رنگین ڈورا ہے

    جو دیکھوں غور سے اس کو تو ہے زنجیر لوہے کی

    جو بڑھ کر قید کر لیتی ہے آفت اپنے بھائی کی

    مصیبت کی حقیقت کیا

    مصیبت آ نہیں سکتی

    مصیبت کانپ جاتی ہے

    جو راکھی دیکھ لیتی ہے

    کسی بھائی کے ہاتھ میں

    راکھی کے دھاگے میں

    بہن نے پیار باندھا ہے

    اتہاس میں راکھی ہے رشتہ بھائی بہنوں کا

    حوالہ اس میں پوشیدہ ہے صدیوں کے رشتوں کا

    بندھا ہے پیار اس میں بہن کا

    اور اس کے پرکھوں کا

    راکھی

    نبھانا لاج راکھی کی مرے بھیا

    بہن کا مان رکھ لینا

    بندھا کر ہاتھ میں راکھی بہن سے

    ہر کوئی بھائی

    بہن کے سکھ کے واسطے

    تیار ہو جاتا ہے مرنے کو

    مگر بھیا

    تمہاری زندگی تو

    بہن کو دل سے پیاری ہے

    سلامت تم رہو

    بھگوان سے بنتی ہماری ہے

    جو چاہو نیگ تم دینا

    تو مجھ کو یہ وچن دے دو

    نہ اٹھے پھر کوئی دیوار نفرت کی

    بہن بھائی کے آنگن میں

    نہیں بیوپار کچھ اس میں

    یہ اک ویہوار ہے بھیا

    نہیں ہے کچا یہ ڈورا

    ترا اعتبار ہے بھیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے