یوںہی دیکھوں جو راکھی کو تو یہ رنگین ڈورا ہے
جو دیکھوں غور سے اس کو تو ہے زنجیر لوہے کی
جو بڑھ کر قید کر لیتی ہے آفت اپنے بھائی کی
مصیبت کی حقیقت کیا
مصیبت آ نہیں سکتی
مصیبت کانپ جاتی ہے
جو راکھی دیکھ لیتی ہے
کسی بھائی کے ہاتھ میں
راکھی کے دھاگے میں
بہن نے پیار باندھا ہے
اتہاس میں راکھی ہے رشتہ بھائی بہنوں کا
حوالہ اس میں پوشیدہ ہے صدیوں کے رشتوں کا
بندھا ہے پیار اس میں بہن کا
اور اس کے پرکھوں کا
راکھی
نبھانا لاج راکھی کی مرے بھیا
بہن کا مان رکھ لینا
بندھا کر ہاتھ میں راکھی بہن سے
ہر کوئی بھائی
بہن کے سکھ کے واسطے
تیار ہو جاتا ہے مرنے کو
مگر بھیا
تمہاری زندگی تو
بہن کو دل سے پیاری ہے
سلامت تم رہو
بھگوان سے بنتی ہماری ہے
جو چاہو نیگ تم دینا
تو مجھ کو یہ وچن دے دو
نہ اٹھے پھر کوئی دیوار نفرت کی
بہن بھائی کے آنگن میں
نہیں بیوپار کچھ اس میں
یہ اک ویہوار ہے بھیا
نہیں ہے کچا یہ ڈورا
ترا اعتبار ہے بھیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.