Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راشدہ باجی اور ایک لڑکی

راجہ مہدی علی خاں

راشدہ باجی اور ایک لڑکی

راجہ مہدی علی خاں

MORE BYراجہ مہدی علی خاں

    راشدہ باجی نے چپ سے منہ پر مرے

    ایک تھپڑ جو مارا تو میں ہنس پڑی

    دے کے پھر ایک گھونسا انہوں نے کہا

    کان کھینچوں تمہارا تو میں ہنس پڑی

    سب دلیلیں جو ان کی تھیں معقول تھیں

    اور مجھے پیٹنے میں وہ مشغول تھیں

    بھوکی اک بکری چپکے سے جب چر گئی

    آ کے ان کا غرارہ تو میں ہنس پڑی

    ان کا برقع بندریا کو پہنا دیا

    پرس بندر کے ہاتھوں میں پکڑا دیا

    جب وہ یہ کہہ کے گھبرا کے رونے لگیں

    ہائے برقع ہمارا تو میں ہنس پڑی

    کھا گئی عید کی وہ سویاں مری

    مجھ سے بولیں کہ کھا لے تو بیاں مری

    مارے غصے کے جھٹ آستینوں کو جب

    بازووں سے اتارا تو میں ہنس پڑی

    راشدہ باجی سن لو نمازی بھی ہیں

    وہ مجاہد بھی ہیں اور غازی بھی ہیں

    باندھ کر سر پہ پگڑ انہوں نے جوں ہی

    دشمنوں کو پکارا تو میں ہنس پڑی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے