Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راستہ بلاتا ہے

شکیل اعظمی

راستہ بلاتا ہے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    رنگ بجھنے لگے ہیں آنکھوں میں

    بلڈنگیں جگنوؤں سی لگتی ہیں

    چاند تارے کہاں ہیں کیا معلوم

    لڑکیاں پھول سے بدن والی

    اک ذرا پاس سے گزرتی ہوئی

    جو مرا درد بانٹ لیتی ہیں

    سو چکی ہوں گی اپنی قبروں میں

    اب کہیں زندگی کا نام نہیں

    بھوک نے پاؤں باندھ رکھے ہیں

    پھر بھی چلنے پہ ہوں بہ ضد کہ ابھی

    چند لاشیں ہیں حسرتوں کی جنہیں

    صبح سے پہلے دفن کرنا ہے

    بوجھ کچھ کم ہو تو کہیں بیٹھوں

    اور پھر بیٹھے بیٹھے سو جاؤں

    پھر کوئی خواب دیکھوں کل کے لیے

    ابھی اک روز اور جینا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 120)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے