اب تلک ان نگاہوں میں محفوظ ہیں
سیدھے سادے وہ ویران سے راستے
اپنے ہم راز اپنے شناسا
اپنے دکھ اپنے سکھ دونوں پہچانتے
اونگھتے جاگتے ٹھہرتے بھاگتے
بھیگے بھیگے وہ حیران سے راستے
دیکھتے دیکھتے ایک پل بن گیا
اور سمندر کا پانی سمٹ کر سمندر سے پھر مل گیا
دھوپ سے تپ کے مٹی کا گیلا بدن جاگ اٹھا تن گیا
گھر ہمکنے لگے لوگ بسنے لگے
رنگ لو دے اٹھے پھول ہنسنے لگے
اب کہیں کوئی تنہا سڑک کوئی ویران کونا ابھرتا نہیں
کوئی دل دار سایہ بلاتا نہیں کوئی غم خوار رستہ نکلتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.