رات اور دن
میں نے محسوس کیا ہے تو کھلی ہیں آنکھیں
میں نے محسوس کیا ہے تو جلے ہیں یہ چراغ
یہ چراغاں یہ چمن کیسے ملے ان سے نجات
سانس لینے کو ٹھہر جاؤ تو جادو کا حصار
ہر طرف شعلہ زباں ناگ ہیں پھن جھومتے ہیں
سر اٹھاتے ہیں نئے راگ نئی راگنیاں
پاؤں پڑتے ہیں گلے پڑتے ہیں انجانے خیال
کیا مرے پاس مگر ایک تھکن ایک امنگ
ایک جینے کی لگن ایک محبت کا لہو
نہ اندھیرے نہ اجالے سے عداوت ہے مجھے
رات ہے دن ہے مگر مجھ کو تو دونوں سے ہے کام
کام جھوٹا ہو تو پہچاننے والے بھی کئی
رنگ سچے بھی نہ ہوں لوگ برا مانتے ہیں
چلتی پھرتی ہیں دریچوں میں کئی تصویریں
کیا کروں میں تری دنیا ہے مری آنکھیں ہیں
رات اور دن میں کوئی فرق نہیں ہے ایسا
میں نے محسوس کیا ہے تو کھلی ہیں آنکھیں
میں نے محسوس کیا ہے تو جلے ہیں یہ چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.