Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات بھر اک صدا

وزیر آغا

رات بھر اک صدا

وزیر آغا

MORE BYوزیر آغا

    تیز تلوار کی دھار ایسی صدا

    قطرہ قطرہ مرے خون میں

    پگھلے سے کے مانند گرتی رہی

    میری رگ رگ میں گھل کر بکھرتی رہی

    اور پھرے ہوئے تند ذروں کی صورت

    مرے جسم میں دوڑتی جھنجھناتی پھری

    صبح ہونے کو ہے

    کوئی دم میں یہ زخموں بھری رات کی گرم چادر

    اجالے کے صابن میں دھل کر نکھر آئے گی

    ہر طرف نرم و نازک سی خوشیوں کے چھینٹے

    کواڑوں کو چھیڑیں گے سلائیں گے

    پھول کھل جائیں گے

    قہقہوں چہچہوں کی جوالا

    سیاہی کے دھبوں کو کھا جائے گی

    سوچتا ہوں

    یہ اک تیز سی دھار ایسی چمکتی صدا

    جس کی کرچیں مری ایک اک رگ میں

    پنجوں کو گاڑے کھڑی ہیں

    کہاں جائے گی

    اتنی صدیوں کے بن باس کو جھیل کر

    اپنے گھر آئی ناری سے اب کس طرح میں کہوں

    جاؤ

    یہ گھر تو خوشیوں کی رانی کا گھر ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے