Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات کا آخری پہر

بینا گوئندی

رات کا آخری پہر

بینا گوئندی

MORE BYبینا گوئندی

    رات کا آخری پہر بھی

    رخت سفر باندھ رہا ہے

    میرے کمرے میں خاموشی اور تاریکی

    دو بوڑھی سہیلیوں کی طرح ایک دوسرے میں گم ہیں

    میں ہاتھ میں گرم چائے کی پیالی لیے

    سوچ رہی ہوں کہ مجھے کیا سوچنا چاہیے

    کیا اسے

    جو میرا کچھ بھی نہیں

    تو پھر اسے کیا سوچنا

    چلو اپنے مستقبل کے روشن خواب

    آنکھوں میں زندہ کرتے ہیں

    مگر خواب

    کیا ان کی تعبیر واقعی روشن ہوگی

    کسے خبر ہے

    اچانک کیسے مرغے کی آواز آئی

    اور مجھے یوں لگا جیسے

    اس نے دور سے کسی کو پکارا ہو

    پکار

    میں نے ایسا کیوں سوچا

    کیا میرے سینے میں بھی کوئی پکار دفن ہے

    نہیں چھوڑو

    اور پھر بہت سے مرغے چلانے لگے

    جیسے کسی بچھڑے ہوئے کا ماتم کر رہے ہوں

    اف پھر کیا خیال آیا

    میں ان کی آوازوں کو وصل کا گیت بھی تو کہہ سکتی تھی

    مجھے یہ آوازیں نوحہ کیوں لگیں

    کیا میرے اندر بھی کسی سے بچھڑنے کا غم پنہاں ہے

    نہیں تو

    مجھے کسی سے بچھڑنے کا غم کیوں کر ہوا

    ارے

    کوئی کتا بھونکا

    میں نے کھڑکی سے باہر جھانکا

    اندھیرا دور تک

    اور اندھیرے سے مجھے پھر کچھ یاد آیا

    اندھیرا اندھیرا

    وہ بھی تو اپنے ماحول کو

    اندھیرا کہا کرتا ہے ناں

    وہ وہ

    لیکن نہیں

    مجھے اسے نہیں سوچنا

    تو پھر

    سوچ رہی ہوں کہ مجھے کیا سوچنا چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے