جدھر دیکھتا ہوں ادھر
کوئلے کے پہاڑوں کا اک سلسلہ ہے
جسے رات کھا کر
کسی کالی ڈائن کی صورت بھیانک ہوئی جا رہی ہے
بہادر جو دو چار بڑھتے ہیں اس کی طرف
اپنے ہاتھوں میں مشعل لیے
ان کو اک ایک کر کے نگلتی چلی جا رہی ہے
کہاں ہو اجالے کے رکھوالو آگے بڑھو
اپنے ہاتھوں میں تیشہ لیے
مل کے اک ساتھ سب
کوئلے کے پہاڑوں پہ حملہ کرو
اپنے ہاتھوں میں مشعل لیے رات پر وار ایسا کرو
رات کا ختم قصہ کرو
ورنہ دھرتی کسی روز ویران ہو جائے گی
کوئلے کے پہاڑوں کے پیچھے کہیں
صبح گھٹ گھٹ کے مر جائے گی
رات سب کو نگل جائے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.