شہر کی گلیوں کے روشن زاویے
رات کی تنہائیوں کے ہم سفر
آسماں کے نیلے نیلے حاشیے
چاند کی رعنائیوں کے نوحہ گر
تیرگی لپٹی ہوئی دیوار سے
صبح کی تابانیوں کی منتظر
راستوں کے پیچ و خم بازار سے
لوٹ کر آئے ہوں جیسے بار بار
ایک ویرانی ہے میری غم گسار
کچھ سیہ کچھ سرخ کچھ خاکستری
رنگ کے کتوں پہ اجلی دھاریاں
جن کی شریانوں میں شوریدہ سری
اور دریوزہ گری کا امتزاج
یہ سماں اور رات کی جادوگری
چاند کا لے کر چلی ہاتھوں میں تاج
- کتاب : khvaab numaa (Pg. 22)
- Author : qamar jameel
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.