Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات کے جادو سحر کے آئینے سے

غلام حسین ساجد

رات کے جادو سحر کے آئینے سے

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    الحذر

    رات کے جادو

    سحر کے آئنے سے

    نخل حیرت پر چہکتی بلبلوں سے

    اونگھتی گلیوں میں بہتی تیرگی سے

    سبز سائے کے جلو میں

    نرم قدموں سے زمیں کو گدگداتی ندیوں سے الحذر

    صید کب سے ہے یہ دنیا عالم ایجاد کی

    شکل پہچانی نہیں جاتی کسی بھی یاد کی

    خلق ہوتی ہیں انوکھی صورتیں افتاد کی

    سب وہی کچھ ہے مگر لگتا ہے جیسے وہ نہیں

    کچھ انوکھا اور کچھ کچھ ثانیہ ہے کچھ کہیں

    اور اگر سب کچھ وہی ہے تو سواد شہر میں

    دھوپ کی میٹھی چبھن کیوں پھول مسکاتی نہیں

    سانولے سائے سے کیوں دن کی مہک جاتی نہیں

    رات آتی ہے تو کیوں تاریک ہو پاتی نہیں

    یوں گماں ہوتا ہے

    جیسے کھو چکے ہیں ہم وہ خواب

    جس کے ہونے سے شعور دوش و فردا تھا ہمیں

    جس کے ہونے سے یقیں تھا اپنے ہونے کا ہمیں

    کھو چکے ہیں ہم وہ خواب دل نشیں

    اور کوئی صورت پلٹ جانے کی اب ممکن نہیں

    سو ہمیں زنجیر ہونا ہی ہے اس تنہائی کا

    جس نے اندھا کر دیا ہے فصل گل کا آئنہ

    جس نے پیدا کر دیا ہے خوں میں اک بے نام ڈر

    الحذر

    الحذر رات کے جادو سحر کے آئنے سے الحذر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے