میزوں کے شیشوں پر بکھرے خالی جام کے گیلے حلقے
سگریٹوں کے دھوئیں کے چھلے دیواروں پر ٹوٹ چلے ہیں
سارا کمرہ دھواں دھواں ہے ساری فضا ہے مہکی مہکی
دو اک دھندلے دھندلے سر ہیں جھکے ہوئے بے سدھ ہاتھوں پر
رات کا نشہ ٹوٹ رہا ہے
جب آئے تھے اس محفل میں نئے پرانے سب ساتھی تھے
کون کسے پہچانے گا جب ایک اک کر کے اٹھ جائیں گے
یہ محفل ہے رات کے دم تک دن نکلے تو آنکھ کھلے گی
سب اپنے اپنے دامن پر لگے ہوئے دھبے دھو لیں گے
اپنی اپنی نادانی پر یا ہنس لیں گے یا رو لیں گے
- کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 511)
- Author : shamim hanfi and mazhar mahdi
- مطبع : qaumi council bara-e-farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.