رات کی اذیت
رات بے حد چپ ہے اور اس کا اندھیرا شرمگیں
شام پڑتے ہی دمکتے تھے جو رنگوں کے نگیں
دور تک بھی اب کہیں ان کا نشاں ملتا نہیں
اب تو بڑھتا آئے گا گھنگھور بادل چاہ کا
اس میں بہتی آئے گی اک مدھ بھری میٹھی صدا
دل کے سونے شہر میں گونجے گا نغمہ چاہ کا
رات کے پردے میں چھپ کر خوں رلاتی چاہتو
اس قدر کیوں دور ہو مجھ سے ذرا یہ تو کہو
میرے پاس آ کر کبھی میری کہانی بھی سنو
سسکیاں لیتی ہوائیں کہہ رہی ہیں ''چپ رہو''
- کتاب : kulliyat-e-muniir niyaazii (Pg. 74)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.