Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات صبح بہار ہوگی

الطاف احمد قریشی

رات صبح بہار ہوگی

الطاف احمد قریشی

MORE BYالطاف احمد قریشی

    مہیب سایوں میں پل رہا ہوں

    کہ لاکھ رنج و الم میں محصور ایک جنس گراں ہے اقرار جس کا

    آفات کا سبب ہے

    میں کیسے بھولوں میں بھول جاؤں کشمکش

    میں دھول آنکھوں میں جھونک ڈالوں

    تو رات صبح بہار ہوگی

    مرا تسلسل میرے مقدر کے ساتھ پیہم رواں دواں ہے

    زمین سائے کو جھیل لے گی میں چل پڑوں گا

    جو بھید جیبوں پر بوجھ بنتے ہیں

    جو بھول گلیاں مٹا کے روپوش ہو گئی ہے

    وہ چھپ گئی

    وہ چھپ گئی ہے تو پیر مٹی سفر کا انجام قرض کر لو

    جو ایسا کر لو تو صبح چاٹو زمین چاٹو

    مجھے نہ دیکھو کہ میں تو نسل قدیم سالہ سے منتشر ہوں

    میں لفظ ڈھونڈوں کہ خود تاریک آئینے میں اتار لوں دیکھوں توڑ ڈالوں

    یوں ہی تسلسل کے ساتھ قسمت کا واسطہ ہے جو آئینہ ہے

    میں اس کو توڑوں میں اس کو جوڑوں کہ جس کا اقرار تو گراں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے