شام و سحر کے منظر گہری اداسیوں کے
پردے گرا رہے ہیں
واقف تو تھیں ہمیشہ ان سے میری نگاہیں
اوڑھے نہ تھیں فضائیں
یوں کہر کی عبائیں
کچھ تھا جو کھو گیا ہے?
شاخ نظر پے دہکا
برگ حنا کا شعلہ
یوں کانپتا ہے جیسے
مٹتا کوئی ہیولیٰ
شام و سحر سے کوئی مفرور ہو گیا ہے؟
سینے میں میں تقاطر
بوندوں کا سن رہا ہوں
اک خواب بن رہا ہوں
اس میں کسے بلانے؟
بے نام آرزو کا یہ راز کون جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.