Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

راضی نامہ

انجیل صحیفہ

راضی نامہ

انجیل صحیفہ

MORE BYانجیل صحیفہ

    رات کے کالے بدن پہ ستارے ٹانکنے کی مشق

    اپنی روح پر پیوند لگانے جیسی مشکل نہیں ہوتی

    آسمان سے لٹکتی شاخوں پر

    منتوں کے دھاگے کب تک باندھے جا سکتے ہیں

    بجھے ہوئے کوئلے اور گیلی لکڑی چنگاری نہیں پکڑتے

    سوئی ہوئی سرد محبت نے کروٹ بدل لی ہے

    چراغ لے کر سفر پر نکلنے والی تتلی کو

    چودہ دن پرانے چاند سے کیا غرض

    بہتی ہوئی سڑکوں سے اپنا راستہ چن لینا

    اور آوازوں میں سے اپنے حصے کی آواز سن لینا

    آسمان کے بس میں کب ہے

    اس کے جزدان میں لپٹی صحیفے جیسی رات نازل ہو گئی ہے

    سات سروں میں بہتا رات کا یہ پہلا پہر اور

    کن من سا برستا تمہارا نرم احساس

    بارش کے بائیں گال پر رکھا ہوا ہے

    آگ بارش کی بولی بول رہی ہے

    ستمبر کی گیارہویں رات ہے

    سڑک کی سلوٹوں پر اٹھکھیلیاں لیتی محبت کو

    بارش کے پانی سے با وضو درختوں نے سجدہ کر لیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے