Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریس کا گھوڑا

ڈاکٹر عبدالله

ریس کا گھوڑا

ڈاکٹر عبدالله

MORE BYڈاکٹر عبدالله

    خود کو میں اکثر کہتا ہوں

    مجھ میں اور اک ریس کے گھوڑے میں

    کوئی بھی فرق نہیں ہے

    جانے کتنوں نے مجھ پر وشواس کیا اور داؤ لگائے

    بازی جیتے

    جشن منائے

    کتنے جاکی میری پیٹھ پہ بیٹھ کے

    مجھ کو ایڑ لگا کے

    تیز بھگا کے

    اول آئے

    میڈل جیتے تمغے پائے

    میری دوڑ سدا ہی

    اوروں کی خاطر مخصوص رہی ہے

    ہاں البتہ میرے نام کا

    میری نسل کا

    میری جیت کا

    چرچا اکثر ہوتا رہا ہے

    اب مجھ کو کچھ یوں لگتا ہے

    میری عمر

    مری رفتار پہ حاوی ہو کر

    مجھ کو اک ناکارہ گھوڑا بنا چکی ہے

    اب تو نہ کوئی جاکی ہے جو میری مالش کر کے مجھے

    تیار کرے

    اور شاباشی دے کر ٹہلاتا

    ریس کورس میں اعتماد سے لے جائے

    کوئی خبر نہیں چھپتی اب اخباروں میں جیت کی میری

    تھان میں بندھا

    میں ہوں اک ناکارہ گھوڑا

    اب تو فقط اس انتظار میں دن گنتا ہوں

    کب اک گولی مجھ کو ابدی نیند سلا دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے