وہاں بھاؤ اچھا ملا تھا
کوئی چار چھ لینتھ کی
بات بھی تو نہیں تھی
بس آخر میں گردن سے
گردن ہی کا فاصلہ رہ گیا تھا
وہ جاکی کہ جس پر
بھروسہ تھا مجھ کو
اسی نے کہیں
نہیں ایسا ممکن نہیں ہے
تو پھر
حسب اور نسب
شجرۂ خاندان
سبھی دیکھ ڈالا تھا میں نے
وہ رستم کا بیٹا تھا
سہراب ہی تھا
وہ جس بنچ میں تھا
وہاں کوئی اس کا مقابل نہیں تھا
وہ چیتے کی مانند اڑتا تھا
اور وزن بھی
پیٹھ پر
اس کی اتنا نہیں تھا
کہ وہ ہار جاتا
ٹرینر بھی ماہر تھا اس کا
پھر اس کے وہ سب کارنامے
ادھر اس کی فوٹو نکلنے کو تھی
اور ادھر
دل کی رفتار
کوئی چار چھ لینتھ کی بات بھی تو نہیں تھی
وہاں صرف گردن سے گردن ہی کا فاصلہ رہ گیا تھا
چلو مان لیتے ہیں
پھر آج اپنے ستارے ہی اچھے نہیں تھے
چلو آٹو رکشا سے چلتے ہیں سرکل
نہیں یار
اب اتنے پیسے کہاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.