Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رد

MORE BYعاطف توقیر

    اے وادیٔ خشک و سبز پربت

    تو اپنی خوشبو سے ڈر رہی ہے

    ترے صحیفہ نما بدن پر

    یہ کیسی آیت اتر رہی ہے

    ترے فسوں ناک راستوں پر

    گھنیری رت کی مسافتیں ہیں

    فضائیں پہروں میں بٹ چکی ہیں

    ہواؤں تک میں عداوتیں ہیں

    سکوت زنداں کی پتلیوں پر

    نگاہ تیرہ نظر کا دکھ ہے

    ہر ایک روزن سے آتا جاتا

    ادھر کا دکھ ہے ادھر کا دکھ ہے

    فرشتگان وحی کے ہاتھوں

    سے سارے الفاظ گر چکے ہیں

    قلندران روایت رد

    خود اپنے دیں سے ہی پھر چکے ہیں

    بغاوتوں کے علم پہ کندہ

    اطاعتوں کا نشان واقف

    اصول گاہوں کے منبروں پر

    شرائط حکم و شیخ و منصف

    ترے تنفس کے پیش و پس پر

    لبوں کی لغزش گواہ جیسے

    تری جبیں پر اگی لکیریں

    صف شکستہ سپاہ جیسے

    سو اب فقط دن گزر رہے ہیں

    صدائے زنجیر مستقل سے

    نہ رونق نو نہ دھوپ کی لو

    اتر گئی جان جیسے دل سے

    شراب آنکھوں سے اگتا جھرنا

    بھٹک کے رستہ سا بن رہا ہے

    بڑھا تعدد سرور و مے کا

    جنون دستک کو جن رہا ہے

    اے وادیٔ خشک و سبز پربت

    تو اپنی خوشبو سے ڈر رہی ہے

    ترے صحیفہ نما بدن پر

    یہ کیسی آیت اتر رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے