ردیف اور قافیے
ہنسی کل سے مجھے اس بات پر ہے آ رہی خالو
کہ خالہ کہہ رہی تھیں آپ کا ہے قافیہ آلو
اسی دن سے بہت ڈرنے لگا ہوں آپ سے خالہ
جب امی نے بتایا آپ کا ہے قافیہ بھالا
اگر پوچھے کوئی کیا قافیہ ہے آپ کا پھپی
تو فوراً سامنے رکھ دوں گا لا کر تیل کی کپی
اگر شاعر کہیں بے قافیہ ہے لفظ بہنوئی
مرے بہنوئی سر پر شاعروں کے مارنا ڈوئی
اگر پوچھے کوئی کیا قافیہ ہے آپ کا دادی
تو ململ پھینک دینا اوڑھ لینا سر پہ تم کھادی
بہت ہے گھومنے کا شوق تم کو اے بڑے بھیا
نہ مارو تو بتا دوں ہے تمہارا قافیہ پہیا
تم اپنا قافیہ خود بن گئی ہو اے میری آپا
نظر لگ جائے گی تم سر پہ رکھ کر ہو ہو ٹایا
تمہارا قافیہ کوئی نہیں ہے اے نحیف امی
یہی اچھا ہے تم چپکے سے بن جاؤ ردیف امی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.