Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفیق نادیدہ

شمس تسنیم

رفیق نادیدہ

شمس تسنیم

MORE BYشمس تسنیم

    اک ندا آئی بہت دور سے کانوں میں مرے

    پھر خیال آیا کہ یہ وہم مرا ہو شاید

    میرے الجھے ہوئے خوابوں کے صنم خانے ہیں

    میرے انفاس کی موہوم صدا ہو شاید

    میں تصور کے خلاؤں میں بھٹکتا ہوں سدا

    شبنمی سوچ کی راس آتی نہیں مجھ کو ہوا

    جو مرے شوق تکلم کی طلب گار نہ ہو

    اس سے قربت کی تمنا کا تقاضا بے سود

    خواب جو آنکھوں میں مجہول نظارہ ہو جائے

    اس کے سچ ہونے کا بے معنی دلاسا بے سود

    بے ندا خواہش لیلیٰ سے مجھے کیا حاصل

    ایسی نادیدہ زلیخا سے مجھے کیا حاصل

    کیا خبر اس کے تخیل میں مرا نام نہ ہو

    مجھ سے ملنے کی حماقت سے وہ کترا جائے

    کیا پتا میری رفاقت اسے منظور نہ ہو

    مجھ سے مل بیٹھے مگر جلد ہی اکتا جائے

    وصل معمورۂ احساس کے خوابوں میں رہے

    حسرت شرف ملاقات سرابوں میں رہے

    کیا پتا اس کو مرے قرب کی خواہش ہی نہ ہو

    بات کرنی بھی نہ ہو اس کو گوارا مجھ سے

    کیا خبر پہلی ملاقات پہ وہ یہ کہہ دے

    رکھنا امید نہ ملنے کی دوبارہ مجھ سے

    یہ تصور مرے پندار سے ٹکراتے ہیں

    میرے جذبات اسی خوف سے مر جاتے ہیں

    جو صدا دور سے آئی ہے فقط وہم سے وہ

    وہم کے سائے سے امید لگانا ہے فضول

    دہر کی تلخ حقیقت کو نظر میں رکھ کر

    ریت پر خوابوں کی تصویر بنانا ہے فضول

    ایسی تصویر کا ہر رنگ اتر جاتا ہے

    وقت کے ساتھ خلاؤں میں بکھر جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے