Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رفتگاں

عزیز قیسی

رفتگاں

عزیز قیسی

MORE BYعزیز قیسی

    تم یہاں سو جاؤ

    تم کو یہ جگہ بھی گر نہ ملتی تم گلہ ہم سے نہ کرتے

    ہم تمہارے ساتھ کچھ مٹی دیے جاتے ہیں

    اسی مٹی سے اب ہم رنگ ہو جاؤ

    یہ سناٹا تمہارے ساتھ ہے اب اس سے ہم آہنگ ہو جاؤ

    تمہارے چاند سورج مر چکے ہیں

    تمہاری روشنی

    ظلمت

    امید و ناامیدی

    ناؤ کاغذ کی

    گھروندے ریت کے

    بچپن جوانی، عمر کا اک ایک لمحہ

    تم جو مردہ اور زندہ چھوڑے جاتے ہو

    وہ ہم اوروں کو دے دیں گے

    اکیلے جس طرح آئے ہو تم وہ سب بھی آئیں گے یہاں تک

    سب یہ ورنہ چھوڑ جائیں گے!

    کوئی رہزن بنے یا راہ روکے

    ہم سفر ہو یا کوئی رستہ دکھائے

    اپنا رستہ سب کو تنہا پار کرنا ہے

    ہمارا کام سولی پر چڑھانا ہے سو ہم کرتے ہیں

    لیکن بوجھ سولی کا تمہیں کو ہے اٹھانا

    تم یہاں سو جاؤ

    اپنا بوجھ اٹھائے ہم بھی آئیں گے

    ہمارے چاند سورج بھی مریں گے!

    مأخذ :
    • کتاب : aaina dar aaina (Pg. 109)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے