تم یہاں سو جاؤ
تم کو یہ جگہ بھی گر نہ ملتی تم گلہ ہم سے نہ کرتے
ہم تمہارے ساتھ کچھ مٹی دیے جاتے ہیں
اسی مٹی سے اب ہم رنگ ہو جاؤ
یہ سناٹا تمہارے ساتھ ہے اب اس سے ہم آہنگ ہو جاؤ
تمہارے چاند سورج مر چکے ہیں
تمہاری روشنی
ظلمت
امید و ناامیدی
ناؤ کاغذ کی
گھروندے ریت کے
بچپن جوانی، عمر کا اک ایک لمحہ
تم جو مردہ اور زندہ چھوڑے جاتے ہو
وہ ہم اوروں کو دے دیں گے
اکیلے جس طرح آئے ہو تم وہ سب بھی آئیں گے یہاں تک
سب یہ ورنہ چھوڑ جائیں گے!
کوئی رہزن بنے یا راہ روکے
ہم سفر ہو یا کوئی رستہ دکھائے
اپنا رستہ سب کو تنہا پار کرنا ہے
ہمارا کام سولی پر چڑھانا ہے سو ہم کرتے ہیں
لیکن بوجھ سولی کا تمہیں کو ہے اٹھانا
تم یہاں سو جاؤ
اپنا بوجھ اٹھائے ہم بھی آئیں گے
ہمارے چاند سورج بھی مریں گے!
- کتاب : aaina dar aaina (Pg. 109)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.