رہ و رسم آشنائی
زمیں نئی تھی، فلک نا شناس تھا جب ہم
تری گلی سے نکل کر سوئے زمانہ چلے
نظر جھکا کے بہ انداز مجرمانہ چلے
چلے بہ جیب دریدہ، بہ دامن صد چاک
کہ جیسے جنس دل و جاں گنوا کے آئے ہیں
تمام نقد سیادت لٹا کے آئے ہیں
جہاں اک عمر کٹی تھی، اسی قلمرو میں
شناخت کے لئے ہر شاہراہ نے ٹوکا
ہر اک نگاہ کے نیزے نے راستہ روکا
جہاں جلے تھے ترے حسن آتشیں کے کنول
وہاں الاؤ تو کیا، راکھ کا نشاں بھی نہ تھا
چراغ کشتۂ محفل دھواں دھواں بھی نہ تھا
مسافرت نے پکارا نئے افق کی طرف
اگر وفا کی شریعت کا یہ صلہ ہوگا
نئے افق سے تعارف کے بعد کیا ہوگا
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Qaba-e-Saaz) (Pg. 61)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.