رہزنی خوب نہیں خواجہ سراؤں کے لیے
رہزنی خوب نہیں خواجہ سراؤں کے لیے
شور پائل کا سر راہ نہ رسوا کر دے
ہاتھ اٹھیں گے تو کنگن کی صدا آئے گی
تیرگی فتنۂ شہوت کو ہوا دیتی ہے
چاندنی رقص پہ مجبور کیا کرتی ہے
نرم ریشم سے بنے شوخ دوپٹوں کی قسم
لوگ لٹنے کو سر راہ چلے آئیں گے
اس قدر آئیں گے بھر جائے گا پھر رات کا دل
سخت لہجہ گل نغمہ میں بدل جائے گا
خوں بہانے کے عوض عطر فشانی ہوگی
ہوش آئے گا تو بکھرے پڑے ہوں گے گھنگرو
صبح پھر چاک لباسوں کا تماشا ہوگا
رہزنی خوب نہیں خواجہ سراؤں کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.