Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رحم دل لڑکی

نشتر جالندھری

رحم دل لڑکی

نشتر جالندھری

MORE BYنشتر جالندھری

    کسی شہر میں ایک بیوہ کا گھر تھا

    نہ جس میں کہیں روشنی کا گزر تھا

    بڑی تھی غریب اور مفلس بچاری

    زمانے کی دکھیا تھی قسمت کی ماری

    نہ اپنا نہ بیگانہ غم خوار کوئی

    فقط ایک بیٹی ہی بیٹی تھی اس کی

    محلے سے اک رات کھانا جو آیا

    کیا شکر بیوہ نے خوش ہو کے کھایا

    مگر رکھ لیا اس نے لڑکی کا حصہ

    طبیعت خراب اس کی تھی کچھ زیادہ

    ٹھہر کر میں کھاؤں گی کھانا وہ بولی

    حفاظت سے رکھیے اسے پیاری امی

    اسی وقت در پر فقیر ایک آیا

    صدا دی کہ مل جائے کچھ راہ مولی

    اٹھی چارپائی سے لڑکی یہ سن کر

    ذرا کھول دروازہ جھانکا جو باہر

    اٹھی چارپائی سے لڑکی یہ سن کر

    ذرا کھول دروازہ جھانکا جو باہر

    تو کیا دیکھتی ہے فقیر ایک بوڑھا

    پھٹی جس کی گدڑی پیالہ ہے ٹوٹا

    عجب رونی صورت بنا کے کھڑا ہے

    کمر جھک رہی ہے لبوں پر دعا ہے

    پلٹ آئی لڑکی اٹھا لائی کھانا

    دیا اپنا حصہ بھکاری کو سارا

    بھکاری گیا یوں دعا اس کو دیتا

    بھلا جو کرے گا بھلا ہوگا اس کا

    ہوئی صبح اک اردلی در پہ آیا

    بلاوے کا حاکم سے پروانہ لایا

    ڈریں پہلے دونوں مگر اردلی نے

    بندھائی جو ڈھارس گیا خوف دل سے

    گئیں جب ملا ان کو انعام اتنا

    کبھی وہم بھی دل میں آیا نہ ہوگا

    کھلی بعد میں جب حقیقت یہ ساری

    کہ خود حاکم شہر تھا وہ بھکاری

    جو پھرتا ہے شب کو یوں ہی بھیس بدلے

    رعایا کے ہر شخص کا حال دیکھے

    تو کرنے لگیں فخر قسمت پہ اپنی

    کہ روٹی کے بدلے میں دولت یہ پائی

    غرض جو سوالی کی پوری کرے گا

    خدا اس کا منہ موتیوں سے بھرے گا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے