Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریلیاں ہی ریلیاں

رضا نقوی واہی

ریلیاں ہی ریلیاں

رضا نقوی واہی

MORE BYرضا نقوی واہی

    یہ ہمارا شہر جو شہر کلیمؔ و شادؔ ہے

    دوست اس کا آج کل چرخ ستم ایجاد ہے

    اک زمانہ تھا کہ گنگا کا یہ ہمسایہ نگر

    شعر و حکمت کے لیے تھا درس گاہ معتبر

    بھائی چارہ اور روا داری کا تھا ہر سو رواج

    اپنے اپنے شغل میں مصروف رہتا تھا سماج

    شاعران خوش نوا دن رات آتے تھے نظر

    گنگناتے شعر کہتے ہر گلی کے موڑ پر

    ایسے بے فکروں کو جن کی طبع موزوں ہی نہ تھی

    شوق تھا کنکوے بازی کا، بجائے شاعری

    ملک میں تحریک آزادی کا آیا دور جب

    مشغلے تفریح کے، ڈھونڈے گئے کچھ اور تب

    تھی کبھی تو بھوک ہڑتال اسٹرائک، مار دھاڑ

    اور کبھی تھی نعرے بازی دھر اسے اس کو پچھاڑ

    بعد آزادی نئی مصروفیت کا در کھلا

    نیم تو ہے نیم ہی اس پر کریلا بھی چڑھا

    اک نئی تحریک آئی لے کے کچھ تبدیلیاں

    یعنی اب تفریح کا سامان نو ہیں ریلیاں

    جس طرح ہوں کھیتیوں پر حملہ آور ٹڈیاں

    یوں ہی اہل شہر کے حق میں ہیں لعنت ریلیاں

    کرسیوں سے جو سیاست زادگاں محروم ہیں

    ریلیاں ان کے لیے با مقصد و مفہوم ہیں

    رنگ داروں کو ملا کر بھیڑ اکٹھی کی گئی

    چپہ چپہ پر گلی کوچوں کے جو قابض ہوئی

    دفعتاً مفلوج ہو کر رہ گیا ہر کام کاج

    شہر میں چلتا رہا کچھ دیر تک راون کا راج

    اتفاقاً گر کوئی دوکاں کھلی پائی گئی

    خوب جی بھر کے وہ لوٹی اور جلوائی گئی

    ہر در و دیوار کے نیچے کھٹالوں کی قطار

    بیچ سڑکوں پر مویشی اور غلاظت کی بہار

    اور اس منظر کے پیچھے ریلی بازوں کا ہجوم

    تجھ کو لے آیا کہاں اے شہر تیرا بخت شوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے