Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگ اپنے

فیصل عظیم

رنگ اپنے

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    ایک دیوار

    اور اس پر وہ مرے نقش و نگار

    میری دیوار پہ دعویٰ سو یہ دعویٰ کیسا

    ایک دیوار پہ دیوار کے رنگوں پہ کہاں ختم یہ بات

    ایک پچکاری کی ہیں مار یہ سب نقش و نگار

    جاؤ جانے دو اسے

    اور کھرچ لے جائے

    نقش کیا ہے مرے ہاتھوں کا تحرک ہے بس

    رنگ کیا ہیں مرے ہاتھوں میں دبی پچکاری

    شہر کیا ہے مری آنکھوں میں بسی دیواریں

    رنگ میرے ہیں لکیریں ہیں مری میرے قلم

    رنگ دوں گا میں ذرا دیر میں یہ شہر تمام

    نقش کر دوں گا نگاہوں پہ یہ رنگوں کا فسوں

    اور روزن نظر آئیں گی سبھی دیواریں

    ایک دیوار پہ دعویٰ سو یہ دعویٰ کیسا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے