رنگین جلد
تم میری مضبوط سی دیوار ہو
میرے کمزور پلوں کی جلد سی
تبھی ہر موسم سے بے خوف بچایا ہے اسے
جلد سخت اور وہی رنگین سی رہے
پچھلے برس یاد ہے
کتنی امس تھی
ہم گلنے سے لگے تھے آنسوؤں سے یا بدلے
موسم سے
شاید دونوں سے
جانتی ہوں جلد کی فطرت
کسی بندھی پختہ کونے روندنے کے بعد
بھی مضبوط سی
لیکن اب صفحے گلنے لگے
بے وقت موسم سے
سنبھال سکو تو مڑائی کر لو پھر سے
اکثر پرانی جلد نئے صفحوں میں بے معانی بے رونق سی معلوم ہوتی ہے
صفحے لگدی سے گل جائے کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.