Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رقاصہ

شمامہ افق

رقاصہ

شمامہ افق

MORE BYشمامہ افق

    تم نہیں جانتے ہو مجھے

    اس سے حاصل ہی کیا ہے مگر

    تمہیں جان کر اپنی پہچان کھوئے ہوئے

    میں تمہارے اشاروں پہ رقصاں رہی

    ایڑیوں میں کئی بار گھنگرو کنواں کھود کر مر گئے

    رقص کا ضابطہ ہے کہ تھکنا نہیں ہے

    جہاں تک طبلچی کی تھاپیں پڑیں

    طبلہ بجتا رہے رقص چلتا رہے

    میں رقاصہ ہوں

    رقص پیشہ ہے میرا

    مگر تم تماشائی ہو کر تماشے پہ ہی معتکف کیوں نہیں ہو

    مرا ہر تماشائی کی آنکھ میں خواب بن کر اترنا

    ہر اک گود میں حادثہ بن کے گرنا

    تمناؤں کو تابناکی سے معمور کرنا

    کہیں پر بکھرنا کہیں پر سمٹنا

    سمٹنا بکھرنا بکھرنا سمٹنا

    قدم تھرتھرا کے

    اچانک سے رک جانا لکھا ہوا ہے

    مجھے رقص میں محو ہی مت سمجھنا

    میں پسلی کی تخلیق ہوں

    آڑے ترچھے سبھی زاویے خوب پہچانتی ہوں

    رقص پیشہ ہے میرا

    میں سب جانتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے