Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رقص بسمل

رشید اختر

رقص بسمل

رشید اختر

MORE BYرشید اختر

    چاند میں جو ٹھنڈک ہے

    مہر میں جو گرمی ہے

    جو ہوا میں نرمی ہے

    کہکشاں چمکتی ہے

    دور آسمانوں میں

    کتنی بستیاں ہوں گی

    اجنبی جہانوں میں

    آدمی تو ذرہ ہے

    بلکہ اس سے کمتر ہے

    تیرے بس میں سورج ہے

    اور ہیں سمندر بھی

    جس قدر بھی پانی ہے

    تیری مہربانی ہے

    ہر کرن اجالے کی

    یہ زمین بھی تیری

    آسمان بھی تیرا

    لا مکان بھی تیرا

    اور مکان بھی تیرا ہے

    تو ہی سب کا مالک ہے

    تیری مہربانی ہے

    تیرے حکم کے تابع

    پھول ہو کہ خوشبو ہو

    جنت ہو کہ دوزخ ہو

    دونوں تیرے بندے ہیں

    ظلم کرنے والے بھی

    ظلم سہنے والے بھی

    ظلم کرنے والوں کو

    کیوں سزا نہیں ملتی

    رزق سب کو ملتا ہے

    ایک ہے غنی ان میں

    دوسرا بھکاری ہے

    ظالموں کی محفل میں

    اب بھی رقص بسمل ہے

    تیری حکمرانی میں

    ظلم اب بھی جاری ہے

    عصمتیں کیوں لٹتی ہیں

    ان سیاہ راتوں میں

    تو ہے قادر مطلق

    ظلم کرنے والوں سے

    احتساب کب ہوگا

    ہر لہو کے قطرے کا

    یاں حساب کب ہوگا

    انقلاب کب ہوگا

    ظلم سہنے والوں کو

    حکم دے بغاوت کا

    ظلم کرنے والوں کی

    گردنیں اڑا ڈالیں

    ہاتھ جو اٹھیں ان پر

    ان کو کاٹ کر رکھ دیں

    پند اور نصائح سے

    ظلم رک نہیں سکتا

    صرف ایک رستا ہے

    ظلم کرنے والوں کے

    ہاتھ ہی قلم کر دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے