رقص مسلسل
تم کہتے ہو مجھ سے اکثر
میری طرف سے لو کی لپٹیں اجلی شعاعیں
نکھر نکھر کے بکھر بکھر کے
تم کو نا معلوم حصاروں میں لے لیتی ہیں
بے خود کرتی رہتی ہیں
میں نے بھی دیکھا ہے تم کو
سرمستی میں بے خود ہوتے
حال کے طاری ہو جانے تک
خوشبو بن میں رقص مسلسل کرتے ہوئے
جھم جھم برستی بارش میں
رقص مسلسل کرتے ہوئے جانب دریا
رقص مسلسل کرتے ہوئے محو نظارہ
رقص مسلسل کرتے ہوئے غرق تمنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.