رس بھرے ہونٹ
رس بھرے ہونٹ
پھول سے ہلکے
جیسے بلور کی صراحی میں
بادۂ آتشیں نفس چھلکے
جیسے نرگس کی گول آنکھوں سے
ایک شبنم کا ارغواں قطرہ
شفق صبح سے درخشندہ
دھیرے دھیرے سنبھل سنبھل ڈھلکے
رس بھرے ہونٹ یوں لرزتے ہیں.....!
یوں لرزتے ہیں جس طرح کوئی
رات دن کا تھکا ہوا راہی
پاؤں چھلنی نگاہ متزلزل
وقت صحرائے بیکراں کہ جہاں
سنگ منزل نما نہ آج نہ کل.....
دفعتاً دور..... دور!..... آنکھ سے دور
شفق شام کی سیاہی میں
قلب کی آرزو نگاہی میں
فرش سے عرش تک جھلک اٹھے
ایک دھوکا..... سراب..... منبع نور.....!
رس بھرے ہونٹ دیکھ کر تاثیرؔ
رات دن کے تھکے ہوئے راہی
یوں ترستے ہیں، یوں لرزتے ہیں.....!
- کتاب : meri behtareen nazam (Pg. 108)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.