رسم اجرا
کسی دن میرے بارے میں
کسی اخبار میں
یا پھر رسالے میں
ذرا سا ذکر ہوتا ہے
تو اپنے آپ پر کچھ فخر ہوتا ہے
دکھاتا پھرتا ہوں سب کو میں اخباروں رسالوں میں چھپی خبریں
بہت مغرور رہتا ہوں میں کچھ دن
تمہارے نام پر تو
پورا مجموعہ ہی لکھ ڈالا ہے میں نے
بہت چرچے ہیں جس کے
لوگ پڑھتے ہیں
تمہارے نام پر لکھی ہوئی نظمیں
تمہارے واسطے لکھی ہوئی غزلیں
مری جاں سچ بتاؤ
کیسا لگتا ہے
مری نظموں کے چہروں میں
تمہاری شکل دکھتی ہے
مرے الفاظ میں
جب بھی تم اپنا نام پڑھتی ہو
خود اپنے پر تمہیں بھی ناز تو ہوتا ہی ہوگا
مری نظموں کے آئینہ میں خود کو دیکھ کر اپنے پہ اتراتی تو ہوں گی
مگر میری یہ مشکل ہے
کہ جب بھی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں
کون ہے کس کے لیے
یہ اتنی پیاری نظمیں
اتنی دل نشیں غزلیں لکھی ہیں
میں سب سچ بول دینا چاہتا ہوں
تمہارے نام کا اعلان کرنا چاہتا ہوں
پھر بھی
اپنے ہونٹ سی لیتا ہوں
یا نظریں پھرا کر ٹال دیتا ہوں
مری مشکل کا تم ہی حل نکالو
تمہیں تسلیم کر لو
ہاں مرے ہی نام پر دیوانے نے دیوان لکھا ہے
مقدس لب سے گر
تصدیق کر دو تم
مرے مجموعے کی
اس سے زیادہ خوبصورت اور مکمل
رسم اجرا اور کوئی ہو نہیں سکتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.