Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رسم

MORE BYعاطف توقیر

    تری پرچھائیں تیرے بعد بھی گھر بھر میں پھرتی ہے

    کبھی گلدان میں الجھے ہوئے

    پھولوں کی خوشبو کی

    صفیں ترتیب دیتی ہے

    کبھی سجدے میں سر رکھے

    گری بکھری کتابوں کی

    جماعت کی جبینوں پر لگی برسوں کی گرد اور دھول

    پلکوں کی نمی سے ڈھوتی الماری میں قعدے بانٹی تکبیر دیتی ہے

    درود دوستی سے پیشتر

    دائیں طرف کے ہاتھ کی انگلی اٹھا کر

    اک شہادت اک گواہی

    نام کر دیتی ہے چاہت کے

    کبھی آئینے میں اپنی پرانی داستاں کی آیتوں کا ورد کرتی ہے

    کبھی چوکھٹ پہ آ کے یاد کی تسبیح کرتی ہے

    پرو لیتی ہے دانوں میں

    کہ ہر دانے پہ تیرا نام پڑھتی ہے

    مگر گنتی نہیں کرتی

    کہ ہر تینتیس دانوں بعد اک چھلا نہیں آتا

    کبھی ان پنج وقتہ کھڑکیوں سے دھوپ کے مینار پر چڑھ کر

    یہ حی علی الصلوٰۃ دل کی گونجیں چاک کرتی ہے

    فضا نمناک کرتی ہے

    نگاہوں کے گھڑے سے پانی چھلکا کر وضو

    یا پھر نگاہیں خشک ہو جائیں

    تو بیتے وقت کے اک لمس سے تدبیر کی صورت

    تیمم سے مری لکھی ہوئی نظمیں تلاوت کرنے لگتی ہے

    صبح سے شام ہونے تک

    کسی تصویر کو کعبہ بناتی ہے

    طواف کرتی جاتی ہے

    نہ جانے کون سے کتنے مناسک یاد نے

    پرچھائیں کے سر باندھ رکھے ہیں

    یہ سارے کشٹ کرتی ہے

    پر آخر میں

    وہی اک آخری سنت نبھاتی ہے

    یہ اپنے آپ کو ہر شام

    آنگن میں گرا کر

    ہار کو تسلیم کر کے

    رسم کے اک کھردرے خنجر سے

    بن تکبیر ہی

    قربان ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے