Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رستے روٹھ جاتے ہیں

سلمان باسط

رستے روٹھ جاتے ہیں

سلمان باسط

MORE BYسلمان باسط

    اگر پامال راہوں پر قدم رکھنے کی عادت ختم ہو جائے

    مشام جاں میں خوشبو کی بجائے درد در آئے

    وصال آمادہ شہ راہوں پہ فرقت کا بسیرا ہو

    اک ایسا وقت آ جائے

    جو تیرا ہو نہ میرا ہو

    محبت کی سنہری جھیل پر غم کی گھنیری رات چھائی ہو

    کناروں پر فقط نم دیدہ تنہائی کی کائی ہو

    چمکتے پانیوں پر تھرتھراتے عکس کھو جائیں

    رو پہلی دھوپ میں سر سبز پگڈنڈی اچانک زرد پڑ جائے

    سمندر کی نمیدہ ریت پر نقش قدم لہریں نگل جائیں

    وہ آنکھیں جن میں ست رنگے سجیلے خواب رہتے ہیں

    وہاں آسیب بس جائیں

    جو دونوں سمت سے سایہ فگن پیڑوں تلے بھی چلچلاتی دھوپ پھیلی ہو

    جہاں ہر روز جانا ہو

    تو رستے روٹھ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے