وہ اندھیری رات کی چاپ تھی
جو گزر گئی
کبھی کھڑکیوں پہ نہ جھک سکی
کسی راستے میں نہ رک سکی
اسے جانے کس کی تلاش تھی
مری آنکھ اوس سے تر رہی ہے
مجھے خواب بننے کی لت رہی
کبھی ایک سونی سی رہ گزر پہ کھڑا تھا میں
کبھی دور ریل کی پٹریوں پہ پڑا تھا میں
وہ کسی کے جسم کی چاپ تھی
جو گزر گئی
اسے جانے کس کی تلاش تھی
مرے دل کے دشت کی ریت ہی میں کھلی تھی وہ
مجھے اک گلی میں ملی تھی وہ
اسے مجھ سے شوق وصال تھا
مرے خواب مجھ سے خفا ہوئے
مجھے نیند آئی میں سو گیا
یہی رتجگوں کا زوال تھا
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 414)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.