Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روشنی کا چراغ

انجم اعظمی

روشنی کا چراغ

انجم اعظمی

MORE BYانجم اعظمی

    کتنے پروانے جان دینے کو

    گر رہے ہیں خموش شمعوں پر

    سرد راتوں میں ضبط گریہ سے

    اشک آ آ گئے ہیں پلکوں پر

    اجڑا اجڑا سا یہ جو کمرہ ہے

    کوئی کرسی نہ کوئی میز یہاں

    کاپیاں پرچے اور کتابیں سب

    ان کو دیمک سے میں بچاؤں کہاں

    ایک سال اور رہ گیا ہے اب

    ختم ہو جائے گی مری تعلیم

    خاک جب در بدر کی چھانوں گا

    کر سکوں گا نہ زیست کی تعظیم

    بھائی بہنوں کو خرچ دینا ہے

    ان سے وعدہ بھی کر نہیں سکتا

    آدمیت کا پاس ہے ورنہ

    زہر کھا کر میں آج سو رہتا

    آج پھر دق نے میری باجی کو

    جا کے پردیس میں دبوچ لیا

    کل جو پنڈی سے اس کا خط آیا

    میرا سینہ کسی نے نوچ لیا

    بٹ گیا ملک ہو گئے تقسیم

    ہم نفس اور محبتوں کے امین

    کیا اسی فصل گل کا سودا تھا

    خاک اور خوں اگل رہی ہیں رتیں

    ایک دل تھا جو ہات سے کوئی

    لے اڑا اک نگاہ کے بدلے

    واہ وا ہو گئی جہاں بھر میں

    کیا ملا مجھ کو آہ کے بدلے

    دکھ کے احساس کے تلے دب کر

    ٹوٹ جائے نہ آج میری لے

    کیوں نہ ہر غم کو راز دان کروں

    میرا فن ہی تو میری دنیا ہے

    فن سے گویا پناہ ملتی ہے

    ورنہ غم کا ابھی علاج کہاں

    جس سے دل باغ باغ ہو جائے

    اس محبت کا ہے رواج کہاں

    کتنی ویران رات ہے لیکن

    پھیلتی جا رہی ہے بوئے وفا

    پھر کوئی سوچتا ہے ظلمت میں

    روشنی کا چراغ گل نہ ہوا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے