روشنی
مناظر سب اسی اک روشنی پر منحصر ہیں
جو دل کی منہمک پرتوں کو جب بھی پھاند کر آتی ہے
اس پہنائے عاری میں
تو اپنے زاویوں کے تانے بانے سے
بشر کی آنکھ کا ماحول بنتی ہے
یہی ماحول جب سمٹے تو اک تیکھی کرن بن کر
سبک سر چیر کے شبنم کی ہر اک بوند کا سینہ
کلی کی آبرو چھو لے
لب و لہجہ کا انداز نمو چھو لے
یہی ماحول جب پھیلے
تو گل بوٹے
مہکتے مرغزاروں شاخساروں کوہساروں کو
ہٹیلے پتھروں پر رقص کرتے آبشاروں کو
سمو کر اپنے بے پایاں مچلتے دائروں میں
شعور حسن سے اپنے
بساط شوق اک تعمیر کر لے
بساط شوق کو اپنی
کسی فردوس سے تعبیر کر لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.