جہاں پہ میں ہوں
بس ایک کہرا زدہ فضا ہے
جدھر بھی دیکھو سفید چادر ٹنگی ہوئی ہے
نہیں ہے کوئی زمین ایسی کہ جس پہ میں اپنے پاؤں رکھوں
بلند و بالا پہاڑوں سے
ہزاروں پتھر لڑھک رہے ہیں
اور آندھیاں سیٹیاں بجاتی گزر رہی ہیں
قدیم بھوری پہاڑیوں سے وہ کارواں بھی تو ٹوٹ آیا
تلاش میں جو نہ جانے کس کی بہت دنوں سے بھٹک رہا تھا
وہ گرز بردار سب فرشتے بھی مر چکے ہیں
جو خیر و شر پر نگاہ رکھنے کے واسطے تھے
کوئی بھی میزان نیک و بد کی نہیں ہے قائم
یہاں اب اپنے قیام کی کوئی ساعت معتبر نہیں ہے
اٹھاؤ ساحل سے کشتیوں کو
بہاؤ کا وقت ہو گیا ہے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 54)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.