Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رضیہ سلطانہ کورنگی، ''کے'' ایریا

حارث خلیق

رضیہ سلطانہ کورنگی، ''کے'' ایریا

حارث خلیق

MORE BYحارث خلیق

    اس نے جوں توں پڑھا

    پاس بھی ہو گئی

    کچھ دنوں کے لیے ناولوں ہندی فلموں چلتر سہیلی کی باتوں

    مزے دار سپنوں میں بھی کھو گئی

    خود بخود اپنے ہر شوق سے آشنا ہو گئی

    اور پھر ایک اتوار کو

    اس کے دونوں بڑے بھائیوں بھابیوں نے

    حساب اور چولھے الگ جب کیے

    اس نے اماں کو خود اعتمادی سے دیکھا

    کہ اب اس کے اپنے دوپٹے قمیص اور شلوار چپل کے جوڑے

    نمک مرچ آلو مٹر پیاز لہسن چقندر ٹماٹر

    پودینہ، کڑھی پات زیرہ، مسالے،

    چنے مونگ ماش اور مسر، ساری دالیں

    مہینے میں دو بار قیمہ یا مرغی کا سالن

    چھٹی کلاس میں پڑھنے والے غبی چھوٹے بھائی کی ٹیوشن

    کتابوں کا خرچہ

    یہ سب اس اکیلی کی ہے ذمہ داری

    سو جب نوکری ڈھونڈتے ڈھونڈتے عرضیاں دیتے دیتے

    کئی دن ہوئے

    تو اسے یونی سینٹر میں اک عام سی نوکری مل گئی

    جب سویرے نہا کر چمک دار آنکھوں میں کاجل لبوں پر لپ اسٹک

    لگا کر

    وہ گھر سے نکلتی

    گھنے گیلے بالوں سے آتی ہوئی گرم خوشبو سے

    کتنوں کے دل ڈول جاتے

    قدم ڈگمگاتے

    وہاں کام زیادہ تھا لیکن سب افسر

    اسے دیکھ کر مسکراتے اور عزت سے ہر بات کرتے

    نہ بے کار میں ڈانٹتے اور نہ فاضل سوالات کرتے

    جو اک مہربانی میں تھا سب سے بڑھ کر

    بڑی تر نگاہوں سے اس کی طرف دیکھتا

    پر کبھی کچھ نہ کہتا

    کہ اس مہرباں نرم گفتار افسر پہ بیوی کی باتوں کا

    اک بار رہتا

    جسے وہ بڑی جانفشانی سے سہتا

    مگر وہ کوئی ماہ رو بھی نہیں تھی

    سو تھوڑے بہت کھاتے پیتے گھروں سے

    جو آتے تو بے جوڑ رنڈووں کے رشتے ہی آتے

    کوئی اتفاقاً جو کم عمر ہوتا

    تو خواہش بہت کلبلاتی

    مگر کیا وہ کرتی

    کہ ایسوں کی تنخواہ بھی کم نکلتی

    جو ہوتی وہ آدھی تو پہلے ہی بیسی میں ڈلتی

    سو شادی جو کرتی تو اماں کو کیوں کر کھلاتی

    وہ چھوٹے کو کیسے پڑھاتی

    یہ سب سوچ کر آپ ہی آپ وہ مسکراتی

    بڑی خوش لحاظی سے انکار میں سر ہلاتی

    چھپر کھٹ پہ اماں کے پاؤں دباتی

    وہیں بیٹھے بیٹھے ہوئے اونگھ جاتی

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    رضیہ سلطانہ کورنگی، ''کے'' ایریا نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : ishq ki taqweem men (Pg. 147)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے