Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریڈنگ روم

مجید امجد

ریڈنگ روم

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    میز پر اخبار کے پھیلے ورق

    بکھرے بکھرے تیرہ تیرہ چاک چاک

    ڈھل گئی ہے قالب الفاظ میں

    سینۂ ہستی کی آہ دردناک

    پاس ہی دیوار کو ٹیکے ہوئے

    ریڈیو گرم سخن محو بیاں

    چیختی ہیں جامۂ آواز میں

    خون کے چھینٹے لہو کی بوندیاں

    شام ریڈنگ روم کی مغموم شام

    چند کان اعلانچی کی بات پر

    چند آنکھیں سوچ میں ڈوبی ہوئیں

    مرتکز اخبار کے صفحات پر

    ایک کمرے میں سمٹ کر آ گئے

    کتنے دکھڑوں کے صدا پیکر حروف

    کتنے دردوں کے مسطر زمزمے

    کتنے اندھے گیانی بہرے فلیسوف

    پھر بھی کچھ ادراک میں آتا نہیں

    کیا ہے رقص گردش ایام کیا

    اک شکستہ ناؤ اک خونی بھنور

    کیا ہے اس افسانے کا انجام کیا

    یہ مفکر کچھ سمجھ سکتے نہیں

    چھت کے نیچے روزنوں کے درمیاں

    گول گول آنکھوں کے اندر محو دید

    کالے پارے کی مرقص پتلیاں

    کاش یہ حیراں کبوتر جانتے

    خفتہ ہے ان کاغذوں کی سطح پر

    کتنے پھنکتے آشیانوں کا دھواں

    کتنے نخچیروں کی آہوں کے شرر

    ہیں ان آوازوں کے اندر پر کشا

    کتنے کرگس جن کو مرداروں کی بو

    کھینچ لائی ہے سر دیوار باغ

    چھت کے نیچے مضطرب نظارہ خو

    فکر مند آنکھوں میں حیراں پتلیاں

    یہ کبوتر دیکھتے تھکتے نہیں

    دیکھتے ہیں سوچتے ہیں کیا کریں

    یہ مفکر کچھ سمجھ سکتے نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 262)
    • Author : Majiid Amjad
    • مطبع : Farid Book Depot (p) Ltd. (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے