ریگریشن
عجیب سی صدا سنی
صدائے بے ریا سنی
جو نفرتوں کے باب ہیں
جو مکر کے سراب ہیں
جو عقل کے جواب ہیں
حقیقتوں سے دور تر
حجاب در حجاب ہیں
جو بغض ہیں عناد ہیں
یقیں کرو عذاب ہیں
عذاب سہہ رہے ہو کیوں
دلوں کے تار جوڑ دو
یہ نفرتوں کی بیڑیاں
محبتوں سے توڑ دو
نہ نفرتوں کا زور ہو
نہ ظلمتوں کا دور ہو
نہ سسکیوں کا شور ہو
نہ حرص ہو نہ جور ہو
جہان کوئی اور ہو
جفا جہاں حرام ہو
وفا کا فیض عام ہو
سکون ہو امان ہو
دلوں میں اطمینان ہو
حیات یوں حسین ہو
کہ رشک جنتیں کریں
زمین وہ زمین ہو
سماعتوں کو چھین لو
مگر مجھے یقین ہے
یہ گونج پھر سنو گے تم
پلٹ کے لوٹ آئے گی
یہی صدائے بے ریا
دلوں کو کھٹکھٹائے گی
سماعتوں کو چھین لو
مگر مجھے یقین ہے
یقین ہے یقین ہے
یہ بار بار آئے گی
سنو گے بار بار تم
یہ عام سی صدا نہیں
کہ عشق بازگشت ہے
یہ عشق بازگشت ہے
یہ عشق بازگشت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.