Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ری انکریشن

میمونہ عباس خان

ری انکریشن

میمونہ عباس خان

MORE BYمیمونہ عباس خان

    مرے آنگن میں بکھرے زرد پتے

    مجھے ہم راز لگتے ہیں

    یہ جب ہلکی ہوا کی سرسراہٹ سے لرزتے ہیں

    تو یوں لگتا ہے جیسے

    ان پہ کوئی بھید سا کھلنے لگا ہے

    جیسے ان کو باور ہو گیا ہے

    کہ خود شاخوں نے بے پروائی سے دامن چھڑایا ہے

    زمیں نے بھی نگاہیں پھیر لی ہیں

    انہیں معلوم ہے شاید

    زمیں پیروں تلے ہی جب نہ ہو تو

    جتنا مرضی سر پٹخ لیں

    ٹہنیوں کو تھام لیں

    بے فائدہ ہے

    اب انہیں بے آسرا رہنا پڑے گا

    کبھی پیروں میں آ کر چرمرانا

    ہوا کے دوش پر اڑتے

    بکھرتے ہی چلے جانا پڑے گا

    وجود اپنا کسی گمنام گوشے میں چھپا کر رائگانی کی اذیت ان کو سہتے ہی چلے جانا پڑے گا

    خیال آتا ہے

    کتنی بے نشاں بے مول بے وقعت سی ان کی زندگی ہے

    مگر یہ بے نشانی جن خلاؤں کو جنم دیتی ہے

    انہیں بھرنے کو جیون کونپلوں سے آخر اک دن پھوٹتا ہے

    یہی اک سوچ مجھ کو

    اپنے آنگن میں بکھرتے چرمراتے زرد پتوں سے

    بہت مانوس رکھتی ہے

    بہت نزدیک رکھتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے