Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریموٹ

عذرا نقوی

ریموٹ

عذرا نقوی

MORE BYعذرا نقوی

    دمکتے چہرے گھنیری زلفیں

    یہ سرسراتے ہواؤں جیسے لباس جسموں کا بانکپن دل ربا ادائیں

    یہ جھلملاتے مکان رنگین شہر چمکیلی کاریں

    یہ سب مناظر جو راحتوں کے سراب دکھلا کے

    خواہشوں کے لطیف پیکر تراش کر خواب بیچتے ہیں

    بہت حسیں ہیں

    یہ کیا ہوا بس پلک جھپکتے ہی سارے منظر بدل گئے ہیں

    یہ خوں میں ڈوبے ہوئے مناظر کہاں سے آئے

    یہ ماں کہاں کی ہے کون ہے اپنے بیٹے کی لاش پر سر پٹک رہی ہے

    نیا دھماکہ کہاں ہوا ہے

    یہ کون ہیں کیا شہید ہیں جن کے جسموں سے بم بندھے ہیں

    جو ان دھماکوں میں جاں بحق سیکڑوں ہوئے ہیں

    شہید وہ ہیں

    یہ کون سا شہر کیا جگہ ہے

    جہاں پہ سیلاب نے پھر سے قہر ڈھایا

    یہ زلزلہ پھر کہاں پہ آیا

    فساد پھر ہو گیا کہیں پر

    یہ کیا جگہ ہے

    یہ کون معصوم بچیوں کے بریدہ جسموں کو ڈھونڈھتا ہے

    یہ بربریت کے سنسنی خیز منظر

    بہت ہی تفصیل سے چل رہے ہیں

    کہاں کہاں سے تلاش کر کے دکھا رہے ہیں

    مجھے پتہ ہے

    یہ عالمی گاؤں کا ہے منظر

    ارے خدا کے لئے بدل دو

    ریموٹ لاؤ بٹن دباؤ

    یہ ٹھیک ہے ہاں یہ ہی لگا لو

    سجی بنی عورتوں کے قصے جو اپنے جنت نما مکانوں میں

    جال سازش کے بن رہی ہیں

    یہ بے وفائی کے رنجشوں کے

    جو سلسلے ہیں

    چلو پھر ان میں ہی سر کھپائیں

    یہ بھول جائیں کہ ساری دنیا میں وحشتوں کا ہے رقص جاری

    related content

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے