Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ریپرزل

حسن علوی

ریپرزل

حسن علوی

MORE BYحسن علوی

    اسفنج نما جسم پھولے ہوئے ہوں گے

    مردہ مچھلی گھاس اگل دے گی

    غیر متوازی اور تعفن زدہ خلیوں کو

    نامیاتی ذرے چبا جائیں گے

    جن سے دھاتی تھکن کشید کی جائے گی

    کیا ہم نہیں جانتے

    ہڈیوں اور ناخنوں کے ٹکڑوں سے

    خدائے زرد رو اپنی آخری جنگ کے واسطے

    کارتوس اور گن پاؤڈر بنا رہا ہے

    ہم یقیناً بے خبر ہیں

    خدا کے نتھنوں سے بہتی وحشت کا ارتکاز

    اور مریخی باشندے کی چیخ ہم پر ٹوٹ پڑے گی

    جینیاتی عدم تغیر کے باوجود پیدائشی معذور بچے کے لئے

    بوکھلاہٹ اور بد ہیئتی کا محلول پیتی ہوئی بوڑھیاں

    نحوست کے اولیں دنوں میں

    بلیک وڈو کی رال سے نیلی رگیں کات رہی ہوں گی

    بانجھ عورت کا ترانہ ہمارا قومی گیت ہوگا

    بعد از مرگ ہونے والی سختی کا وائرس

    لمس آلود اعضا کے شگافوں میں کود پڑے گا

    ناکارہ جہاز کے پروپیلر کے مانند

    یا پھر

    ادھیڑ عمر کسان کی بد دعا میں کھنکتے

    مذموم اور نعش خوردہ کھیت کے جیسے

    جسم جن میں شہوت کی مقدار صفر ہے اکڑ جائیں گے

    اور پھر تڑاخ سے ٹوٹ جائیں گے

    ہم وہ مردار لوگ ہیں جو سمجھتے تھے

    ہمیں سنستھیسیا سے نجات مل گئی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے